خون کیا ہے؟ خون کی اجزاء ، بلڈ گروپس وغیرہ۔
اس تحریر میں ہم نے کوشش کیا ہے کہ باجوڑ بلڈ ڈاٹ کام کی قارئین کیلئے خون کی متعلق چند اہم مباحث شائع کیا جائے جیسے کہ خون کیا ہے؟ اس میں کونسی اجزاء شامل ہیں ؟ بلڈ گروپس کیس ہوتے ہیں وغیرہ وغیرہ
خون کیا ہے؟
خون ایک سرخ تاریک مائع ہے جو رگوں اور دل کی ذریعے جسم میں گردش کرتا ہے اور جسم کی مختلف حصوں کو غذا اور آکسیجن پہنچانے میں مدد دیتے ہیں ۔ اس کی علاوہ خون جسم کی حرارت کو برقرار رکھتا ہے اور کئی دوسرے افعال میں بھی مدد دیتا ہے ۔
خون کیسے بنتا ہے ؟
خون لمبے ھڈیوں کی مغز اور پلیٹ ھڈیوں کی بیچ میں بنتا ہے ۔ جو کہ ایک ہیماٹالوجسٹ یعنی خون کی ماہر ڈاکٹر صحیح طریقے سے سمجھا سکتے ہیں ۔
خون میں موجود مختلف قسم کی اجزاء یہ ہیں:
سرخ خون یعنی RBC
سرخ خون کی خلیوں میں ہیموگلوبن ہوتا ہے جو آکسیجن کو تقریباً تمام جسم کی حصوں کو پہنچاتا ہے ۔
خون میں سرخ خون کی خلیوں کا مقدار عموماً بالغ مردوں میں 4.5 سے کیکر 5.5 تک میلین سیلز/مائکرو لیٹر ہوتا ہے اور بالغ خواتین میں 4.0 سے 5.0 میلین سیلز/مائیکرو لیٹر تک ہوتا ہے ۔لال خونی جسمانی خلیوں (RBCs) کی زندگی عام طور پر تقریباً 120 دن ہوتی ہے ۔
خون میں سفید خلیات یعنی WBC
ڈبلیو بی سی یعنی خون میں سفید خلیات جسم میں موجود جراثیم اور بیماریوں کی خلاف کام کرتے ہیں ۔ اور متاثرہ خون کو صاف کرنے میں مدد دیتے ہیں ۔
خون میں سفید خلیات کی نارل مقدار عموماً 4000 سے لیکر 11000 میلین سیلز/ مائکرو لیٹر تک ہوتا ہے۔
پلیٹ لیٹس Platelets
پلیٹلٹس خون میں اہم کردار کرتے ہیں یعنی خون کو گاڑھا کرنے اور اس کو منجمد بنانے میں مدد دیتے ہیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ کبھی کسی حادثے کی وقت خون کی ضائع ہونا کم ہوجاتی ہیں یعنی بلیڈنگ کی دورانیہ اور کلاٹنگ کی دورانیہ کو کم کردیتے ہیں ۔
پلیٹلٹس کی زندگی 8 دن سے لیکر 10 دن تک ہوتی ہے ۔ پلیٹلٹس کی عام مقدار جسم میں 150000 سے لیکر 450000 سیلز فی مائکرو لیٹر تک ہوتا ہے۔
پلازما Blood Plasma
خون میں 55 فیصد کی مقدار میں عموماً پلازما موجود ہوتا ہے۔ یہ غذا اور ہارمونز کو خلیوں تک پہنچاتے ہیں اور خلیوں سے فضول مادوں کی نکالنے میں مدد دیتے ہیں ۔
پلازما میں 90 فیصد پانی ہوتی ہیں۔
الیکٹرو لائیٹس Electrolytes
الیکٹرو لائیٹس جیسے کہ کیلشیم ، سوڈیئم ، پوٹاشیئم وغیرہ جسم میں موجود خلیوں کی اندر اور باہر دونوں قسم کی مائع جات کو برقرار رکھتے ہیں۔
خون میں پروٹین
خون میں پروٹین کی مقدار 6 سے 8 گرام فی ڈیسی لیٹر تک ہوتی ہے ۔ پروٹین ،Albumin,Globulin, fibrinogen کی طور پر مختلف کاموں اور افعال میں مدد دیتے ہیں ۔ جیسے کہ زخم بنانا یا جسم کو مزید ترقی دینا وغیرہ وغیرہ ۔
خون کی گروہ بندی
خون کو 8 مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس کو عام طور پر بلڈ گروپس کہتےہیں ۔ بلڈ گروپس دو قسم کی ہوتے ہیں منفی اور مثبت جس کو انگریزی میں Positive and Negative کہتے ہیں ۔
مثبت کیلئے (+) اور منفی کیلئے (-) کا نشان لگایا جاتا ہے ۔ چار مثبت اور چار منفی ہوتے ہیں جو کہ کل 8 بنتے ہیں ۔ جن کے نام
A+,B+,O,+,AB+,A-,B-,O-,AB-,s ہیں۔
بلڈ گروپس کے فائدے
اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ بلڈ گروپس کے فائدے کیا ہیں؟ یعنی ہم کیوں بلڈ گروپ ٹسٹ کرتے ہیں ؟ تو اسکا سیدھا اور عام سا جواب یہ ہے کہ اگر کسی انسان کو خون کی ضرورت پڑ جائے تو اس کو خون دینے کیلئے اس کی خون گروپ سے مناسب بندہ درکار ہوگا تاکہ وہ خون عطیہ کرے ۔ مخالف یا مختلف گروپ کی خون انتقال کرنے سے مریض کا انتقال ہوسکتا ہے۔ ہاں کچھ گروپس ایسے بھی ہیں جو ہر کسی کا خون قبول کرسکتا ہے جیسے AB+ اور کچھ ایسے بھی ہیں جو ہر کسی کو لگ سکتا ہے جیسے کہ O نیگیٹو خون۔
جسم میں خون کا طریقہ انتظام
خون جسم میں سرکولیٹری سسٹم کی ذریعے مختلف حصوں تک پہنچایا جاتا ہے ،جس میں دل، پھیڑے ، رگیں ، شریانیں اور مختلف ارٹریز شامل ہیں۔ خون پھیپھڑوں سے دل کی ذریعے اکسیجن لیکر مختلف حصوں تک پہنچاتا ہے اور دوبارہ بغیر آکسیجن کی دل میں داخل ہوتا ہے اور یو یہ عمل جاری رہتا ہے۔
جسم میں خون کم ہونے کی علامات
جسم میں کبھی کبھار آکسیڈنٹ ہونے یا کسی بیماری ہونے سے خون کی مقدار کم ہوسکتا ہے ۔جو چند علامات پیدا کرتے ہیں جیسے کہ تھکاوٹ محسوس ہونا، سانس لینے کی دشواری آجانا ، جلد کا رنگ زرد پڑ جانا وغیرہ وغیرہ۔
تحریر کا مقصد
اس تحریر کو صرف معلوماتی مقصد کیلئے شائع کیا گیا ہے لہٰذا صرف معلوماتی مقصد کیلئے استعمال کیا جائے ۔ کسی بھی مسئلے کی وقت ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ شکریہ
Comments
Post a Comment